ہندوستانی سپریم کورٹ نے انتہا پسند ہندوؤں کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے بابری مسجد اور رام جنم بھومی کیس کی فوری سماعت سے انکار کرتے ہوئے اپیل مسترد کر دی ہے جبکہ انتہا پسند ہندوؤں نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا ہے ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی سپریم کورٹ نے انتہا پسند ہندوؤں کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے بابری مسجد  اور رام جنم بھومی کیس کی فوری سماعت سے انکار کرتے ہوئے اپیل مسترد کر دی ہے جبکہ  انتہا پسند ہندوؤں نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق ہندوستانی سپریم کورٹ کے  چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے ایودھیا کے بابری مسجد ، رام جنم بھومی معاملہ میں جلد سماعت  کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے جنوری کے پہلے ہفتہ میں کیس کی سماعت کیلئے تاریخ مقرر کی ہے،اس کے بعد ہم اس معاملہ میں جلد سماعت کو مناسب نہیں سمجھتے ۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 29 اکتوبر کو عدالت نے بابری مسجد کیس کی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے میں مقرر کی تھی جس پر انتہا پسند  ہندو تنظیم " اکھل بھارتیہ ہندو مہا سبھا " نے سپریم کورٹ سے کیس کی جلد سماعت کے لئے اپیل کی تھی ۔اس فیصلے کے بعد ہندو انتہا پسند غصے سے آگ بگولہ ہیں اور وشواہندو پریشد کے نائب صدر چمپت رائے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے بڑا دکھ ہوا ہے۔اسی وجہ سے ایودھیا میں ایک ریلی کاانعقاد عمل میں لایا جارہا ہے۔