مہر خبررساں ایجنسی نے ترک ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے ممتاز سعودی صحافی جمال خشوگی استنبول میں سعودی سفارتخانے کے دورے کے دوران لاپتہ ہو گئے۔
سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے صحافی کے اہل خانہ اور قریبی دوستوں کا ماننا ہے کہ سعودی حکومت خصوصاً شہزادہ محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے پر انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سعودی عرب سے خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر کے امریکہ منتقل ہونے والے جمال ان دنوں امریکی صحافتی ادارے واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ ہیں اور ادارے نے بھی ان کی گمشدگی کی تصدیق کی ہے۔ جمال کی منگیتر کے مطابق وہ گزشتہ دوپہر استنبول میں واقع سعودی سفارتخانے میں داخل ہوئے تھے اور اس کے بعد سے اب تک انہیں نہیں دیکھا گیا۔
ترک آفیشلز کا کہنا ہے کہ ہمیں جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں ان کے مطابق جمال خشوگی ابھی تک سفارتخانے کے اندر موجود ہیں۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور اگر انہیں صحافی یا مبصر کی حثیت سے ان کے کام کی وجہ سے حراست میں لیا گیا ہے تو یہ بالکل غلط اور اشتعال انگیز عمل ہے۔