مہر خبررساں ایجنسی نے شنہوا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین نے کہا ہے کہ روہنگیا کے مسئلے کو پیچیدہ، وسیع یا عالمی سطح کا حامل نہیں بنایا جانا چاہئے۔ نیویارک میں چینی ریاستی کو کائیواؤ ٹینٹ سوی نے بنگلہ دیشی وزیر خارجہ عبدالحسن محسود علی سے ملاقات کے دوران کہا کہ راکھین ایشو پیچیدہ اور تاریخی معاملہ ہے اور یہ ایشو بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نہیں چاہتا کہ اس ایشو کو پیچیدہ، وسیع یا عالمی سطح کا حامل بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چین یہ امید رکھتا ہے کہ بنگلہ دیش اور میانمار اس مسئلے کو دوطرفہ مذاکرات کے ذریعے حل کر لیں گے اور انہیں کسی تیسرے فریق کی ضرورت نہیں ہو گی۔ واضح رہے چین نے ایسے وقت میں یہ بیان دیا ہے جب اقوام متحدہ میانمار میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیاں بارے شوائد حاصل کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تیاریاں کر رہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 28 ستمبر 2018 - 20:39
چین نے کہا ہے کہ روہنگیا کے مسئلے کو پیچیدہ، وسیع یا عالمی سطح کا حامل نہیں بنایا جانا چاہئے۔