مہر خبررساں ایجنسی نے ترک ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی میں حکومت مخالف رہنما فتح اللہ گولن کے حامی 14 فوجی افسران سمیت 110 فوجیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انقرہ کے چیف پراسیکیوٹر نے میڈیا کو بتایا کہ حراست میں لیے جانے والوں میں 3 کرنل، 2 لفٹیننٹ کرنل، 6میجر، 3 کیپٹن اور 100 سے زائد اہلکار شامل ہیں۔ یہ تمام افراد حاضر سروس اہلکار تھے۔
واضح رہے کہ جولائی 2016 میں ترک صدر طیب اردگان کا تختہ الٹنے کے لیے فوجی بغاوت کی گئی۔ ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے سیکڑوں فوجیوں کو مقدمات اور ملازمتوں سے برطرفی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔