مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین کے مغربی صوبے میں یوغروں اور دیگر مسلمانوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی اطلاعات سے عالمی برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ چینی صوبے سنکیانگ میں یغور مسلمانوں پر کئی طرح کی مذہبی پابندیوں اورلاکھوں مسلمانوں کو ’ازسرنو تعلیم‘ کے نام پر مہینوں کیمپوں میں مقید رکھ کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں جس پرانسانی حقوق کی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔ امریکی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں مبینہ طور پر ملوث چینی کمپنیوں اور عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب چینی حکام کا کہنا ہے کہ چینی صوبے سنکیانگ میں مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جارہی بلکہ انتہاپسندی کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے یورپ کے برعکس کچھ لوگوں کو تربیت فراہم کی جارہی ہے، جو اس مسئلے سے نمٹنے میں ناکام ہوگیا۔ چین نے اس معاملے پر امریکہ کو متعصب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ یغور مسلمانوں کے معاملے پر چین کے خلاف تعصب سے گریز کرے۔