اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کرکے فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین اطلاع رسانی سینٹر کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کرکے فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے تل ابیب کے بجائے مقبوضہ بیت المقدس کو دارالحکومت قرار دینے اور اپنے گھروں پر قبضے کے خلاف فلسطینی باشندوں کا غزہ کی سرحد پر 30 مارچ سے جاری ہر جمعہ کو ہونے والے احتجاج کا سلسلہ تاحال برقرار ہے۔

اسرائیلی فوج نے اس جمعہ کو بھی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی وحشیانہ شیلنگ کی اور براہ راست گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں 17 سالہ نوجوان شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

غزہ کے وزیر صحت نے نوجوان کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چند روز قبل قابض فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور نوجوان بھی دوران علاج  جمعہ کی صبح  چل بسا ہے۔

واضح رہے کہ 6 ماہ سے جاری سلسلہ وار مظاہروں  میں شریک افراد کے خلاف اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 150 سے زائد فلسطینی شہید اور 7 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔