اسرائیلی جیل سے حال ہی میں رہا ہونے والی 17 سالہ فلسطینی لڑکی عہد تمیمی نے کہا ہے کہ فلسطینی شہری اسرائیل کی جارحیت اور بربریت کا شکار ہیں وہ فلسطینی کی آزآدی کے لئے ہزآر بار بھی جیل جانے کے لئے آمادہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی جیل سے حال ہی میں رہا ہونے والی 17 سالہ فلسطینی لڑکی عہد تمیمی نے کہا ہے کہ فلسطینی شہری اسرائیل کی جارحیت اور بربریت کا شکار ہیں وہ فلسطینی کی آزآدی کے لئے ہزآر بار بھی جیل جانے کے لئے آمادہ ہے۔

اطلاعات  کے مطابق اسرائیلی سپاہیوں کو تھپڑ رسید کرنے کے جرم میں 8 ماہ قید کی سزا پوری کرنے کے بعد رہا ہونے والی 17 سالہ فلسطینی لڑکی عہد تمیمی نے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ اسرائیل کے قبضے کے خلاف اور آزادی فلسطین کی جدوجہد کو جاری رکھوں گی جس کے لیے ہر قسم کی صعوبتیں برداشت کرنے کو تیار ہوں۔ عہد تمیمی نے کہا ہے جیل میں گزرا وقت بہت مشکل اور کٹھن تھا جو میرے اور میرے خاندان کے لئے اذیت بن گیا تھا تاہم آزادی کی جنگ میں مجھے ہزار مرتبہ بھی جیل جانا پڑے تو پیچھے نہیں ہٹوں گی۔ آج ہر ایک فلسطینی اس جدوجہد میں شامل ہو گیا ہے اور ہمیں معلوم ہے اس کا نتیجہ کیا ہوسکتا ہے۔ نڈر عہد تمیمی نے مزید کہا کہ اسرائیلی ہم پر ظلم کر رہے ہیں، معصوم لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، بچے، بزرگ اور خواتین کوئی بھی محفوظ نہیں۔ میری زندگی کی ایک ہی خواہش ہے کہ فلسطین اسرائیلی تسلط سے آزاد ہوجائے اور میں ایک آزاد ریاست میں سانس لے سکوں۔ عہد تمیمی نے عرب حکمرانوں کی طرف سے امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ساز باز پر بھی شدید تنقید کی۔