مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ڈنمارک میں نقاب پر پابندی کیخلاف ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا اور اسے مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں مسلمان خواتین کے نقاب پر پابندی کے خلاف ہزاروں افراد نے ریلی نکالی اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ریلی میں خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے ماسک، برقعہ پہن کر اور چہروں کو ڈھانپ کر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
احتجاج کرنے والوں نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور مغربی ممالک پر مسلمانوں سے امتیازی سلوک کا الزام عائد کیا۔ ریلی کے شرکا نے کہا کہ مغربی حکومتیں سیکولرازم کا پرچار کرتے ہوئے تمام مذاہب کے ماننے والوں کو آزادی دینے کا دعویٰ کرتی ہیں۔ لیکن مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، انہیں اپنے عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت نہیں اور مذہبی لباس تک پر پابندی عائد کردی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ مئی میں ڈنمارک کی حکومت نے نقاب پر پابندی کا قانون منظور کیا تھا جس کا اطلاق گزشتہ روز سے ہوگیا ہے۔