مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیلی قید سے رہائی پانے والی فلسطینی لڑکی عہد تمیمی نےاپنی رہائی کے بعد فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ملاقات کی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اطلاعات کے مطابق اسرئیلی سپاہیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی 17 سالہ فلسطینی لڑکی عہد تمیمی نے جیل سے رہائی کے بعد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسرائیلی قبضے کے خاتمے تک جدو جہد جاری رہے گی۔ اسرائیلی جیلوں میں قید خواتین کے عزم و حوصلے بلند ہیں جس کی ایک مثال میں خود ہوں۔
عہد تمیمی نے والدین کے ہمراہ فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔ فلسطینی صدر نے عہد تمیمی کو جیل سے رہائی پر مبارک باد دیتے ہوئے تمیمی خاندان کی جدوجہد کی تعریف کی اور عہد تمیمی کو نوجوانوں کے لیے تحریک آزادی فلسطین کا بہترین نمونہ قرار دیا۔ عہد تمیمی نے یاسر عرفات کے مقبرے پر بھی حاضری دی اور پھول چڑھائے۔ واضح رہے کہ 17 سالہ عہد تمیمی کو اسرائیلی عدالت نے بارہ الزامات کی بنیاد پر 8 ماہ قید کی سزا سنائی تھی جس میں اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنا بھی شامل ہے۔