مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی حکام اس سے قبل ملک میں داعش کے وجود سے انکار کرتے رہے ہیں لیکن اب پاکستانی حکام نے نئی داخلی سکیورٹی پالیسی کااعلان کرتے ہوئے پاکستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد اور کالعدم تنظیم داعش کو پاکستان کے امن کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیدیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق نئی داخلی سکیورٹی پالیسی کی دستاویزات کے مطابق 2010میں سب سے زیادہ 2ہزار 26دہشتگردی کے واقعات ریکارڈ کئے گئے ،نئی پالیسی میں کالج اور یو نیورسٹی سطح پر بڑھتی ہوئی انتہاءپسندی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ،پالیسی کے مطابق انتہاءپسندی کی روک تھام اور ریسرچ کیلئے وزار ت د اخلہ میں ریسرچ سنٹر بنایا جائیگا،پالیسی کی سفارشات پر عمل در آمد کیلئے ایک عمل در آمد کمیٹی تشکیل دی جائیگی ، وزیر داخلہ عمل درآمد کمیٹی کے چیئر مین ہو نگے ،87صفحات پر مشتمل سکیورٹی پالیسی کی کابینہ سے بھی منظوری لی گئی ہے ،نئی سکیورٹی پالیسی کے مطابق وہابی دہشت گرد اور کالعدم تنظیم داعش کو پاکستان کے امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے ۔