اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے اسٹراٹیجک تحقیقاتی مرکز کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایرانی فوج کو سعودی عرب، اردن، قطر اور متحدہ عرب امارات میں قائم امریکی فوجی اڈوں پر موجود ہتھیاروں کے بارے میں علم ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے اسٹراٹیجک تحقیقاتی مرکز کے سربراہ جنرل احمد پوردستان نے خرم شہر کی آزادی کی سالگرہ کے موقع پر حضرت امام خمینی (رہ)کے حرم ميں منقعد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی فوج کو سعودی عرب، اردن، قطر اور متحدہ عرب امارات میں قائم امریکی فوجی اڈوں پر موجود ہتھیاروں کے بارے میں علم ہے۔ جنرل پوردستان نے کہا کہ سن 57 ہجری شمسی میں ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد خطے میں امریکہ کے تمام منصوبے درہم و برہم ہوگئے ۔ انھوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی سے قبل ایران کے تمام سیاسی اور مادی امور پر امریکہ کا قبضہ تھا اور آبنائے ہرمز کا اختیار امریکہ کے ہاتھ میں تھا لیکن انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایرانی قوم نے ایران پر امریکہ کے تسلط کو ختم کردیا۔ جس کے بعد امریکہ نے انقلاب اسلامی کو شکست دینے کے لئے اپنے تمام سیاسی، اقتصادی، اور فوجی حربے استعمال کئے لیکن اسے ہر محاذ پر شکست اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے کہا کہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ در حقیقت انقلاب اسلامی کو نابود کرنے کے لئے شروع کی گئی لیکن امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو اس میں جنگ میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ جنرل پوردستان نے کہا کہ آج اردن، قطر، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں قائم امریکی فوج اڈوں میں موجود ہتھیاروں کے بارے میں ایرانی فوج مطلع ہے۔ خطے میں امریکہ کی تمام فوجی نقل و حرکت پر ایرانی فوج کی قریبی نظر ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایرانی فوج ملکی اور قومی مفادات کا دفاع کرنے کے لئے ہمہ وقت آمادہ ہے۔