مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری نے ایرانی پارلیمنٹ کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی مسلح افواج ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے اور دفاعی توسیع کے لئے کسی کی مسکراہٹ اور اجازت کی منتظر نہیں ہیں۔
جنرل باقری نے آٹھ سالہ دفاع مقدس کو ایرانی تاریخ اور ایرانی قوم کا نقطہ عطف قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران نے انیسویں صدی کے آغاز میں مسلط کردہ جنگوں میں اپنی سرزمین کا بہت سا حصہ کھو دیا گلستان اور ترکمن چائ کے معاہدوں 1812 اور 1828 کے تحت ایران نے قفقاز کے علاقہ کو ہاتھ سے کھو دیا ، اس کے بعد ہرات کو ایران سے الگ کردیا گیا۔ اس کے بعد دوسری عالمی جنگ میں ایران پر قبضہ کرکے بحرین کو الگ کردیا گیا۔ جنرل باقری نے کہا کہ ایرانی قوم نے انقلاب اسلامی برپا کرکے اپنی قسمت اور تقدیر کا فیصلہ اپنے ہاتھ میں لےلیا۔ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے صرف ایک سال بعد ایران کے ہمسایہ ملک نے ایران کے خلاف ایک بہت بڑی اور ہمہ گیر جنگ کا آغاز کردیا ۔ یہ جنگ امریکہ کے اشارے پر شروع کی گئی۔ لیکن ایرانی قوم نے استقامت اور پائداری کے ساتھ اس جنگ میں اپنی سرزمین کا ایک انچ حصہ بھی الگ نہيں ہونے دیا۔ جنرل باقری نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج ملک کے دفاع کو مضـوط بنانے کے سلسلے میں ترقی اور پیشرفت کی سمت گامزن ہیں اور ایرانی فوج کو ملکی دفاع کو مضـوط بنانے کے سلسلے میں کسی کی اجازت اور مسکراہٹ کی ضرورت نہیں ہے۔
جنرل باقری نے کہا کہ ایران نے دفاع مقدس کے دوران مشرقی اور مغربی طاقتوں کا مقابلہ کیا صدام معدوم کومشرقی ، مغربی اور عربی بلاکوں کی حمایت حاصل تھی ایران کو توڑنے کی بھر پور کوشش کی گئی لیکن ایرانی قوم نے باہمی اتحاد کے ساتھ دشمنوں کے تمام منصوبوں کو ناکام بنادیا۔ جنرل باقری نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج اس وقت ایمانی طاقت کے ساتھ پیشرفتہ ہتھیاروں سے بھی مسلح ہیں اور ملک کا دفاع کرنے کے لئے ہمہ وقت آمادہ ہیں۔