مہر خبررساں ایجنسی افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے صوبے غزنی میں طالبان دہشت گردوں کے حملوں میں 14 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں جب کے متعدد اہلکاروں کو یرغمال بنالیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق طالبان دہشت گردوں نے افغانستان کے صوبے غزنی کے اضلاع جگاتو، آجرستان، قراباغ اور ڈی یاک میں قائم پولیس چیک پوسٹوں اور ڈسٹرکٹ پولیس ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ پولیس چیف اور ریزرو یونٹ کے کمانڈر سمیت 14 اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
افغانستان کے صوبائی کونسل ممبر حسن رضا یوسفی نے واقعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں پولیس کے 7 افسران ضلع ڈی یاک میں ہلاک ہوئے جن میں پولیس چیف فیض اللہ طوفان اور ریزرو یونٹ کے کمانڈر حاجی برکت بھی شامل ہیں جب کے ضلع جگاتو میں 4 پولیس اہلکار دہشت گردی کا نشانہ بنے اسی طرح آجرستان اور قرا باغ میں بھی ایک ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کیا گیا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ضلع ڈی یاک میں پولیس ہیڈکوارٹر پر حملے کے دوران متعدد اہلکاروں کو یرغمال بھی بنالیا گیا ہے اور یہ کارروائی سالانہ مہم " الخندق "کے تحت عمل میں لائی گئی ہے ۔