امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ عراق کی طرح شام پر کیمیائی ہتھیاروں کو بہانہ بنا کر ایک بار پھر حملہ کیا جاسکتا ہے۔

مہر خبرررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ عراق کی طرح شام  پر کیمیائی ہتھیاروں کو بہانہ بنا کر ایک بار پھر حملہ کیا جاسکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکی صدر نے ایک بار پھر شام کو کیمیائی گیس کے استعمال سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شہریوں پر مزید کیمیائی حملے ہوئے تو امریکہ اپنے اتحادیوں کی مدد سے شام پر دوبارہ میزائل حملہ کرنے میں ذرا بھی دیر نہیں لگائے گا جس کے لیے امریکہ کی تیاریاں مکمل ہیں۔ قبل ازیں اپنی ایک ٹویٹ میں امریکی صدر نے شام پر میزائل حملے کو " کامیاب مشن " قرار دیتے ہوئے اپنے اتحادیوں برطانیہ اور فرانس کا شکریہ ادا کیا۔ امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے شام پر میزائل حملے کی جہاں امریکہ کے اتحادی ممالک کی حمایت کررہے ہیں وہیں روس نے میزائل حملے کو جارحیت سے تعبیر کیا ہے۔ روس کے سفیر وسیلی نبینزیا نے اتحادی ممالک پر الزام لگایا کہ انھوں نے کیمیائی ہتھیاروں کا معائنہ کرنے والی ٹیم کی دوما میں کیمیائی گیس کے استعمال ہونے کی تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے ہی شام پر حملہ کر دیا۔ جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ذرائع کے مطابق شام پر حملے کی وجہ سے امریکہ سعودی عرب کے ولیعہد سے مزید دو ارب ڈآلر رقم وصول کرنے کے مجاز ہوگئے ہیں شام پر حملے کے اخراجات سعودی عرب نے ادا کئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق امریکہ  کیماغي ہتھیارون کو بہانہ بنا کر شام پر پہلے بھی فوجی حملہ کرچکا ہے جبکہ شام میں کیمیائی ہتھیار موجود ہی نہیں ہیں۔