امریکی نیشنل سکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کے طالبان دہشت گردوں کے ساتھ گہرے اور قریبی تعلقات ہیں لہذا سعودی عرب طالبان کو مذاکرات کی میز پر لاسکتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی نیشنل سکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کے طالبان دہشت گردوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں لہذا سعودی عرب  طالبان کو مذاکرات کی میز پر لاسکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکی نیشنل سکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ سعودی عرب افغان امن عمل میں کردار ادا کرنے کے لیے رضامند ہوگیا ہے۔امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل نے افغان امن عمل کے لیے چار فریقی کوششیں شروع کردیں ہیں، افغان امن عمل میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔امریکہ اور افغانستان پرامید ہیں کہ سعودی عرب طالبان دہشت گردوں کو امن مذاکرات کیلئے راضی کرسکتا ہے کیونکہ سعودی عرب دہشت گردوں کو بڑے مالی فنڈ فراہم کرتا ہے اور اسعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے اعتراف کیا ہے کہ وہابی  ہشت گردوں کو اس نے امریکہ کے کہنے پر فنڈ فراہم کئے اور ان کے بڑے بڑے مدارس قائم کئے۔