اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے تین سال مکمل ہونے پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یمن کے نہتے مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر ہوائی حملوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے تین سال مکمل ہونے پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یمن کے نہتے مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر ہوائی حملوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ نے یمن میں انسانی المیہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے نتیجے میں کئی ہزار افراد شہید اور کئی ملین افراد آوارہ وطن ہوگئے ہیں جبکہ سعودی عرب کے محاصرے کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد مہلک بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ  یمن پرسعودی عرب کے مجرمانہ اور بہیمانہ ہوائی کے حملوں کے نتیجے میں  20 ملین  افراد بھوک ، پیاس اور قحط کی صورتحال سے دوچار ہوگئے ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ نے سعودی عرب کو مہلک ہتھیار فراہم کرنے پر امریکہ اور بعض یورپی ممالک کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کے مجرمانہ جرائم میں امریکہ اور برطانیہ  برابر کے شریک ہیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک سعودی رعب کو مہلک ہھتیار فراہم کرنے کے بجائے یمن میں جاری جنگ بند رکانے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔ ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یمن کے بحران کا حل صرف مذاکرات کے ذریعہ ہی ممکن ہے اور اس بحران کو فوجی طاقت کے ذریعہ حل کرنا حماقت ہے۔