مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ میں خواتین کے ایک گینگ نے سرعام تشدد کرکے 18 سالہ مسلمان لڑکی کو بہیمانہ طور پر قتل کردیا ہے۔اطلاعات کے مطابق برطانیہ کے اہم شہر ناٹنگھم میں خواتین کے گینگ نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے دن دہاڑے مسلمان لڑکی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ول ہلاک ہوگئی۔مقتولہ مریم مصطفیٰ کا تعلق مصر سے تھا جو کہ بیسٹن میں سینٹرل کالج میں انجینئرنگ کی طالبہ تھی۔ مریم مصطفیٰ پر ناٹنگھم میں وکٹوریا شاپنگ سینٹر کے باہر خواتین کے گینگ نے حملہ کیا اور اس کے سر پر لاتیں اور مکوں کی بارش کردی، حملہ آوروں نے سر عام لڑکی کو نشانہ بنایا اور کوئی بھی اسے بچانے نہ آیا۔حملے کے بعد مریم کو ناٹنگھم کے سٹی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ ایک ماہ تک کوما میں رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئی۔ مقتولہ کی والدہ کا کہنا ہے کہ مریم کو چار ماہ قبل بھی اسی گینگ نے اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ بس اسٹاپ پر کھڑی تھی، اس حملے کی شکایت پولیس کو کی گئی تاہم پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی جس کے بعد دوسری بار خواتین گینگ نے بیٹی پر حملہ کیا جو جان لیوا ثابت ہوا۔
اجراء کی تاریخ: 15 مارچ 2018 - 18:31
برطانیہ میں خواتین کے ایک گینگ نے سرعام تشدد کرکے 18 سالہ مسلمان لڑکی کو بہیمانہ طور پر قتل کردیا ہے۔