چین میں صدر کے عہدے کے لیے مدت کو ختم کرنے سے متعلق قانون سازی کو بھاری اکثریت سے منظور کرلیا گیا ہے جس کے بعد موجودہ صدر شی جن پنگ کی تاحیات صدر بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین میں صدر کے عہدے کے لیے مدت کو ختم کرنے سے متعلق قانون سازی کو بھاری اکثریت سے منظور کرلیا گیا ہے جس کے بعد موجودہ صدر شی جن پنگ کی تاحیات صدر بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق چین کی نیشنل پیپلز کانگریس نے صدارت کے عہدے کے لیے آئین میں درج مقررہ معیاد کی شق کو ختم کردیا ہے جس کے بعد کوئی بھی شخص تاحیات صدر رہ سکتا ہے اس ترمیم کی  2964 اراکین میں سے صرف دو نے  مخالفت کی جب کہ تین اراکین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا، ترمیم کے بعد موجودہ صدر شی جن پنگ تاحیات صدر رہ سکتے ہیں۔ چین میں 1990 سے صدارت کے عہدے کے لیے مدت کا تعین کیا گیا تھا تاہم موجودہ صدر شی جی پنگ کی مقبولیت اور جانشین تجویز نہ کرنے کے باعث یہ خیال تقویت پکڑتا جا رہا تھا کہ شی جی پنگ کی معیاد صدرات میں اضافے کے لیے غور کیا جارہا ہے جب کہ صدر شی جی پنگ نے پارٹی روایات کے برعکس اکتوبر میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس میں اپنے جانشین کا اعلان بھی نہیں کیا تھا۔ چین کے موجودہ صدر 2012 سے صدارت کے عہدے پر براجمان ہیں اور پارٹی روایات کے مطابق ان کی مدت صدارت 2023 میں ختم ہونے جا رہی ہے جس کے لیے انہیں اپنے جانشین کا اعلان بھی کرنا تھا لیکن عوامی دباؤ کے باعث وہ ایسا نہیں کرسکے تھے۔ موجودہ صدر کی مدت میں اضافے کے لیے چین کے آئین ساز ادارے نیشنل پیپلز کانگریس کے 2964  ارکان نے رائے دہی میں حصہ لیا۔