مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ اور برطانیہ کے ایران پر یمنی شہریوں کو ہتھیار فراہم کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ اپنی ہتھیاروں کی منڈیوں کو چمکانے کے لئے سعودی عرب کو بڑی مقدار میں ہتھیار فراہم کررہے ہیں اور وہ سعودیہ کے ساتھ یمنی شہریوں کے قتل عام میں برابر کے شریک ہیں۔ایران نے یمنی شہریوں کو مسلح کرنے کے مغربی ممالک کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازع کی اصل وجہ برطانیہ اور امریکہ کی سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی ہے۔ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوری ایران چاہتا ہے کہ یمن میں سعودی عرب کی جارحیت ختم ہو۔ان کا کہنا تھا کہ یمن میں جو کچھ ہورہا ہے وہ برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے سعودی عرب کو اسلحے کی برآمد کے باعث ہے اور اس کے طرح کا رویہ ناقابل قبول ہے۔واضح رہے کہ یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے 2015 میں یمنی شہریوں کے خلاف جنگ کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں 35 ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوگئے ہیں اور کئی ملین افراد وبا اور قحطی کا شکار ہیں جس طرح غزہ کا اسراغيل نے محاصرہ کرکھا ہے اسی طرح سعودی عرب نے یمن کا محاصرہ کررکھا ہے ۔ سعودی عرب کی طرف سے یمن جنگ میں انسانی جانوں کے بے دریغ قتل و غارت اور غذائی قلت کے باعث اقوام متحدہ نے اسے دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دیتے ہوئے عالمی برادری کو خبردار کیا تھا۔ یمن جنگ میں سعودی عرب کو بڑے شیطان امریکہ اور برطانیہ کی سرپرستی حاصل ہے۔
اجراء کی تاریخ: 27 فروری 2018 - 13:27
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ اور برطانیہ کے ایران پر یمنی شہریوں کو ہتھیار فراہم کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ اپنی ہتھیاروں کی منڈیوں کو چمکانے کے لئے سعودی عرب کو بڑی مقدار میں ہتھیار فراہم کررہے ہیں اور وہ سعودیہ کے ساتھ یمنی شہریوں کے قتل عام میں برابر کے شریک ہیں۔