مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن کے ساحلی شہر عدن میں فراری صدرمنصور ہادی سے منسلک فورس کے ہیڈ کوارٹر پر داعش کے حملے میں 10 اہلکاروں سمیت 19 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یمن کے شہر عدن میں دو کار بم دھماکوں میں 19 افراد ہلاک جب کہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ عدن کا کنٹرول سعودی عرب کے حمایت یافتہ یمن کے مستعفی اور فراری صدر منصور ہادی کے پاس ہے عدن میں سکیورٹی حکام نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو کاروں میں موجود 6 مسلح حملہ آوروں نے منصور ہادی سے منسلک فورس کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا۔ سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کی اور فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا جس میں 4 اہلکار اور گاڑیوں میں موجود 6 مسلح دہشت گرد ہلاک ہوگئے تاہم باقی حملہ آور پولیس اور فوج کا سکیورٹی حصار توڑ کر مرکزی دروازے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔ حکام کے مطابق حملہ آوروں نے ہیڈ کوارٹر کے مرکزی دروازے پر پہنچتے ہی دھماکہ خیز مواد سے بھری 2 گاڑیوں کو اڑا دیا جس کے نتیجے میں مزید 9 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 3 فوجی بھی شامل ہیں۔ دھماکے اس قدر شدید تھے کہ کالونی کی متعدد عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور درجنوں گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ حملے کی ذمہ داری وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے داعش کی داغ بیل مشترکہ طور پر سعودی عرب اور امریکہ نے ڈالی تھی۔
اجراء کی تاریخ: 25 فروری 2018 - 13:06
یمن کے ساحلی شہر عدن میں فراری صدرمنصور ہادی سے منسلک فورس کے ہیڈ کوارٹر پر داعش کے حملے میں 10 اہلکاروں سمیت 19 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔