امریکہ نے مزید 3 پاکستانی شہریوں کے نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے مزید 3 پاکستانی شہریوں کے نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیئے ہیں۔امریکی حکومت نے 3 پاکستانیوں کو دہشتگردوں کا مرکزی سہولت کار قرار دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ یہ تینوں پاکستانی شہری ایک معروف دہشت گرد  شیخ امین اللہ کے لیے کام کرتے تھے جن کا تعلق تین کالعدم تنظیموں القاعدہ، لشکر طیبہ اور طالبان سے تھا۔

امریکی محکمہ خزانہ نے رحمان زیب فقیر محمد، استم خان، اور دلاور نادر خان کے نام عالمی دہشتگردوں کی بلیک لسٹ میں شامل کردیئے ہیں۔ شیخ امین اللہ کا نام بھی 2009 میں عالمی دہشت گردوں کے فہرست میں شامل کردیا گیا تھا۔ امریکی حکام نے الزام لگایا کہ شیخ امین اللہ نے پشاور میں اپنے مدرسے کو القاعدہ کا تربیتی و بھرتی مرکز بنادیا تھا۔ یہ تینوں افراد پاکستان اور افغانستان کی انتہا پسند تنظیموں کو مالی و لاجسٹک مدد اور بارودی و ٹیکنالوجی سامان فراہم کرنے میں ملوث تھے۔ رحمان زیب خلیجی ممالک میں لشکر طیبہ کے لیے فنڈز اور سامان جمع کرتے تھے اور انہوں نے شیخ امین اللہ کو 2014 میں خلیجی ریاست کا سفر کرنے میں مدد بھی کی تھی۔استم خان اور دلاور نادر خان بھی شیخ امین اللہ کے قریبی ساتھی تھے جنہوں نے شیخ امین کی پاکستان بھر میں سفر میں معاونت کی اور ان کی مالی رقوم کی ترسیل اور خط و کتابت کا انتظام بھی کیا۔

ذرائع کے مطابق القاعدہ، طالبان اور داعش دہشت گردوں کی داغ بیل خود امریکہ نے ڈالی تھی اور اب بھی امریکہ ان کی حمایت اور پشتپناہی کررہا ہے لیکن دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے وہ مکر و فریب سے کام لے رہا ہے۔