اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہمیں امریکہ کی حسن نیت پر پہلے سے اعتماد نہیں تھا اور نہ ہی ہمیں امریکہ پر اعتماد کرنا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہمیں امریکہ کی حسن نیت پر پہلے سے ہی اعتماد نہیں تھا اور نہ ہی ہمیں امریکہ پر اعتماد کرنا چاہیے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی بدولت ایران ایک مستقل ملک بن گيا ہے جس کی علاقائی اور عالمی سطح پر اپنی پالیسیاں ہیں، لہذا امریکہ کی بالا دستی ایران کے لئے قابل قبول نہیں جبکہ امریکہ ہر ملک پر اپنی بالا دستی قائم کرنا چاہتا ہے ہر ملک پر اپنی سیاست اور پالیسیاں مسلط کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ چونکہ ایران سے امریکہ کی بساط لپٹ گئی ہے انقلاب اسلامی نے امریکہ کی چودھراہٹ کا خاتمہ کردیا لہذا امریکہ کی ایران کے ساتھ دشمنی اور عداوت کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہےگا جب تک ایران امریکہ کی بالادستی کو قبول نہ کرلے ۔ اور ایران ایسا ہر گز نہیں کرےگا کیونکہ ایران اور امریکہ کی پالیسیوں میں بہت بڑا فرق ہے امریکہ کی پالیسیاں ظالمانہ بنیادوں پر استوار ہیں جبکہ ایران کی پالیسی مظلوم کی حمایت پر استوار ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ ہمیں مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کے سلسلے میں پہلے سے ہی امریکہ کی حسن نیت پر اعتماد نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کے موجودہ صدرٹرمپ نے صدارتی انتخابات کے دوران کہا تھا کہ وہ صدر منتخب ہونے کے بعد مشترکہ ایٹمی معاہدے کو پارہ پارہ کردیں گے۔ لیکن مشترکہ ایٹمی معاہدے کو وہ اپنی صدارت کا ایک سال مکمل کرنے کے بعد بھی پارہ نہیں کرسکے کیونکہ یہ ایک عالمی معاہدہ ہے جس کی سکیورٹی کونسل نے توثیق کررکھی ہے اور یہی وجہ ہے امریکی صدر اس کو ابھی تک پارہ نہیں کرسکے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے موجودہ صدر ٹرمپ نے سابق صدر اوبامہ کے تمام معاہدوں اورپروگراموں کو منسوخ اور کالعدم قراردیدیا لیکن مشترکہ ایٹمی معاہدہ سابق امریکی صدراوبامہ کے معاہدوں میں ایسا معاہدہ ہے جسے امریکی صدر ٹرمپ ابھی تک معطل نہیں کرسکے ۔

ظریف نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کے نتیجے میں ایران کے خلاف وہ پابندیاں ختم ہوگئی ہیں جو ایران کے ایٹمی پروگرام کی وجہ سے عائد کی گئي تھیں لیکن غیر ایٹمی پابندیاں ابھی تک باقی ہیں۔ اور مشترکہ ایٹمی معاہدے کا موضوع بھی ایٹمی پابندیوں کا خاتمہ تھا اور یہ ثابت کرنا تھا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامنم قاصد کے لئے ہے اور ایران یہ ثابت کرنے میں کامیاب ہوگیا ۔