چین نے افغانستان میں اپنے پہلے فوجی اڈے کی تعمیر کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ چین نے افغانستان میں اپنے پہلے فوجی اڈے کی تعمیر کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ افغانستان کی وزارت دفاع نے چین کے ساتھ فوجی اڈے کی تعمیر کے حوالے سے مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر دونوں ممالک میں اتفاق ہے تاہم جزئیات واضح کی جارہی ہیں۔

افغانستان وزارت  دفاع کے نائب ترجمان محمد رادمنیش کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں فوجی اڈے کی تعمیر کے حوالے سے سب سے پہلے دسمبر 2017 میں بیجنگ میں مذاکرات ہوئے تھے۔ اس حوالے سے جزئیات ابھی واضح کی جارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس فوجی اڈے کی تعمیرخودکرنا چاہتے ہیں لیکن چینی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ڈویژن کی مالی مدد فراہم کرے گا اور افغان فوجیوں کو تربیت فراہم کرنے سمیت فوجی سازوسامان، ہتھیار اور دیگرمدد فراہم کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ چین، افغانستان میں دور افتادہ اور پہاڑی علاقے واخان میں فوجی اڈہ تعمیر کرے گا جہاں اطلاعات کے مطابق دونوں ممالک کی فوجیں مشترکہ پٹرول کرتی ہیں تاہم اس وقت اس حوالے سے تردید یا تصدیق نہیں کی گئی تھی۔