مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ کابل دھماکوں پر کچھ غیر ملکی عناصر نے افغان حکومت کو غلط معلومات فراہم کیں اور ان دھماکوں پر افغان حکومت کا ردعمل غلط اور بے بنیاد معلومات پر مبنی تھا ، پاکستان خود بھی دہشت گردی کا شکار ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیرمحمودحیات، تینوں مسلح افواج کے سربراہان،وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال، مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل(ر) ناصر جنجوعہ سمیت اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کابل میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کی تھی ۔کمیٹی نے افغان حکومت کی جانب سے پاکستان پر عائد کئے گئے الزامات مسترد کردئیے ہیں ۔ اجلاس کے حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کابل میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات جھوٹی اطلاعات پر مبنی ہیں اور کچھ غیرملکی عناصرنے افغان حکومت کوغلط معلومات فراہم کیں ۔ پاکستانی قوم خود بھی دہشتگردی کا شکاررہی ہے اورافغان بھائیوں کے دکھ کوسمجھتے ہیں، پاکستانی عوام اپنے افغان بھائیوں کے دکھ میں شریک ہے اورہم ان کےساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 2 فروری 2018 - 22:28
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے کہا ہے کہ کابل دھماکوں پر کچھ غیر ملکی عناصر نے افغان حکومت کو غلط معلومات فراہم کیں اور ان دھماکوں پر افغان حکومت کا ردعمل غلط اور بے بنیاد معلومات پر مبنی تھا ، پاکستان خود بھی دہشت گردی کا شکار ہے۔