مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سائٹ ٹیک دبکا نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان اورمتحدہ عرب امارات کے شہر ابوظہبی کے ولیعہد محمد بن زاید آل نہیان نے فلسطین کے صدر محمود عباس کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نقش قدم پر چلنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر محمود عباس نے ٹرمپ کے منصوبہ پر عمل نہ کیا تو فلسطین کی مالی امداد روک دی جائے گی۔
اسرائیلی سائٹ نے فاش کیا ہے کہ اسرائیل کے حق میں اساسی اور بنیادی اقدامات نیویارک میں نہیں بلکہ سعودی عرب اور ابو ظہبی میں اٹھائے گئے ہیں۔ امارات نے فلسطینی صدر محمود عباس پر زوردیا ہے کہ وہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی فیصلہ کو تسلیم کریں ،ورنہ فلسطینیوں کی امداد بند کردی جائے گی۔
متحدہ عرب امارات نے محمود عباس پر زوردیا ہے کہ وہ ترکی کے صدر اردوغان سے بھی اپنے تعلقات ختم کردے کیونکہ وہ امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف ہیں۔
اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان، سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات نے گذشتہ ہفتہ فلسطینی صدر محمود عباس سے کہا ہے کہ اگر وہ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل کریں گے تو ان کی مدد جاری رہے گی ورنہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات فلسطینیوں کی مدد بند کردیں گے۔