مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج نے نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ کرکے چار نوجوانوں کو شہید اور 100 سے زائد کو زخمی کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کو دارالحکومت قرار دیئے جانے کے بعد سے عالم اسلام بالخصوص فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں مزاحمت کی نئی لہر ابھر کر سامنے آئی ہے، مغربی کنارے اور غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی جانب سے مسلسل احتجاج کیا جارہا ہے ۔ جس کے جواب میں اسرائیلی فوج مظاہرین پر آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں برسانے کے علاوہ فائرنگ بھی کررہی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ اور مغربی کنارے میں نہتے فلسطینیوں کے احتجاج کو دبانے کے لیے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 4 شہری شہید ہوگئے ہیں۔ جام شہادت نوش کرنے والوں میں دونوں پیروں سے معذور 29 سالہ ابراہیم ابوطوریہۃ بھی شامل ہے جو 2008 میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اپنے دونوں پیروں سے محروم ہوگیا تھا۔فلسطین کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس روز کے دوران علاقے میں نئی انتفاضہ تحریک کے آغاز سے اب تک 2700 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہيں۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنے ملک کا سفارت خانہ تل ابیب سے القدس منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکی صدر کے اس غیر قانونی اعلان کے بعد سعودی عرب کے علاوہ پورے عالم اسلام مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔