مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ لبنان کے وزير اعظم سعد حریری نے سعودی عرب میں اپنے استعفی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ ایران کے خلاف نعرے لگاتے تھے وہی میری پشت میں خنجر گھونپنا چاہتے تھےہم نے سخت بحران سے عبور کرلیا ہے۔
اس نے کہا کہ بعض افراد مجھے ہٹا کر اپنا مقام لبنان میں پیدا کرنا چاہتے تھے اور انھوں نےمیری پشت میں خنجر گھونپنے کی کوشش کی ۔ یہ وہی لوگ ہیں جو ایران کے خلاف نعرے لگاتے تھے وہ رفیق حریری کے راستے پر گامزن رہنے کا دعوی کررہے تھے حالانکہ یہ ایک فریب اور دھوکہ تھا۔
اس نے کہا کہ حزب اللہ ،علاقائی اور عالمی سطح پر ہمارے سیاسی مؤقف کی حامی نہیں ہے ہم بھی ان کے سیاسی مؤقف کے حامی نہیں ہیں لیکن جو فیصلے کئے جاتے ہیں وہ لبنانی قوم کی مصلحت کو دیکھ کر کئے جاتے ہیں ۔
سعد حریری نے بیت المقدس کے بارے میں امریکی صدر کے اعلان کو مردود قراردیتے ہوئے کہا کہ لبنانی قوم فلسطینیوں کے ساتھ ہے۔