اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینے کے امریکی صدر کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی سازش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے نئے سال 1397 ہجری شمسی کا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ پارلیمنٹ بجٹ کو جلد منظور کرکے حکومت کے اختیار قراردے گی۔

صدر حسن روحانی نے پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینے کے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی سازش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ سعودی عرب ہمارا ہمسایہ ملک ہے لیکن غیر منطقی لفاظی کرتا ہے اور اسرائیل و امریکہ کے سامنے کمر اور سر خم کئے ہوئے ہے جبکہ غریب ہمسایہ ملک یمن کی اینٹ سے اینٹ بجا رہا ہے ۔ سعودی عرب میں اگر اسلامی اور انسانی حمیت اور غیرت موجود ہو  تو اسے یمن پر بمباری کا سلسلہ ختم کردینا چاہیے اور امریکہ و اسرائیل کے سامنےخمیدہ حالت سے سیدھا کھڑا ہوجانا چاہیے امریکہ و اسرائیل کے بجائے اپنی قوم پر اعتماد رکھنا چاہیے۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہم اپنے عہد و پیمان کے پابند ہیں ہم جو وعدہ کرتے ہیں اسے پورا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ہم امریکہ کی طرح عہد شکن نہیں ہیں ہم کسی کو دھوکہ نہیں دیتے ، ہم مظلوموں کے ساتھ ہیں ۔

ہم فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ہیں  ہم نے اسرائیلی سفارتخانہ بند کرکے اس کی جگہ فلسطینی سفارتخانہ قائم کیا ۔ ہم اسرائیل کو تسلیم ہی نہیں کرتے ۔

آج امریکہ نے صہیونیوں اور بعض عرب اتحادیوں کے ساتھ ملکر ایک نئی سازش کا آغاز کیا ہے ہم امریکہ کی اس سازش کے سامنے خاموش نہیں رہیں گے ہم امریکہ کی اس سازش کو برداشت نہیں کریں گے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں کی حمایت ہمارے اصولوں میں شامل ہے ہم فلسطینی عوام کے حقوق اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے اپنی جد وجہد جاری رکھیں گے اور ان شاء اللہ ہم مسلمانوں کے ساتھ ملکربیت المقدس کو آزاد کرالیں گے۔