مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ اطلاعات کےمطابق فرانس،بولیویا ، مصر،اٹلی، سینیگال، سویڈن ،برطانیہ اور یورو گوائے کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جمعہ کو ہوگا۔ جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنےکے فیصلے پرغور کیا جائے گا۔ اس حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوٹرس کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین کے رہنماؤں کوبامقصد مذاکرات اور تنازع کے پرامن حل کےلئے قائل کرنے کے لئے تمام ممکنہ کوششیں کی جارہی ہیں، مقبوضہ بیت المقدس کے مستقبل کا فیصلہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کے ذریعے ہونا چاہیے، وہ آپس میں مل بیٹھیں اور تصفیہ طلب مسائل کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کل رات مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا ہے۔ ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے حکم نامے پر دستخط بھی کردیئے ہیں۔ لیکن عالمی برادری نے امریکی صدر کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے اسےخطے میں مزید کشیدگی کا باعث قراردیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 7 دسمبر 2017 - 11:45
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔