اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے زابل میں ایک عظيم عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی عوام نے اپنے ممالک کے فوجیوں اور ہمسایہ ممالک کے تعاون سے خطے سے وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کی حکومت اور نام نہاد خلافت کا خاتمہ کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی صوبہ سیستان و بلوچستان کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے زابل میں ایک عظيم عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی عوام نے اپنے ممالک کے فوجیوں اور ہمسایہ ممالک کے تعاون سے خطے سے وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کی حکومت اور نام نہاد خلافت کا خاتمہ کردیا ہے۔ صدر حسن روحانی نے ملک کی مشرقی سرحدوں کی حفاظت میں صوبہ سیستان و بلوچستان کے عوام کی خدمات کو اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ سیستان اور بلوچستان کے عوام نے ملک کی سرحدی حفاظت میں اپنی ذمہ داریوں کو اچھی طرح پورا کیا ہے۔ صدر حسن روحانی نے کہا سیستان اور بلوچستان کی سرزمین اہم اور تاریخی سرزمین ہے بر صغیر ہندوستان اور پاکستان میں اسلام کے فروغ میں سیستان اور بلوچستان کے عوام کا اہم کردار رہا ہے۔

صدر حسن روحانی نے صوبہ سیستان و بلوچستان میں مذہبی رواداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کی جڑیں اسلام میں پیوست ہیں ہمارا  سرچشمہ دین اسلام ہے ، ہماری کتاب قرآن مجید ہے ، ہمارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہیں ، ہمارا کعبہ قبلہ ہے ہماری کتاب قرآن مجید ہے، ہمارے باہمی اتحاد کی یہی اہم اور بنیادی چیزیں ہیں۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ آج علاقائی اقوام نے اپنے فوجیوں اور ہمسایہ ممالک کے تعاون کے ذریعہ دہشت گردی کے ناسور پر فتح اور کامیابی حاصل کرلی ہے۔ خطے سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگیا ہے داعش دہشت گرد تنظیم کی نام نہاد خلافت اور حکومت کی بساط لپیٹ دی گئی ہے ۔  وہابی دہشت گرد اسلام کے پاک اور پاکیزہ چہرے کو دنیا کے سامنے وحشیانہ بنا کر پیش کررہے تھے ۔ وہابی دہشت گردوں کو امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی بھر پور حمایت تھی ۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ خطے سے داعش کا ٹھکانہ ختم ہوگیا ہے ہماری نجات کا راستہ باہمی اتحاد میں ہے ہمارا دین ایک ہے ہمارے نبی (ص) ایک ہیں اور دنیا میں ہمیں اپنے نبی کریم (ص) کے اسوہ حسنہ پر چلنا چاہیے اور اسے فروغ دینا چاہیے۔