مہر خبررساں ایجنسی نے لبنانی اخبار الاخباریہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے وزير خارجہ عادل الجبیر نے سعودی عرب کے ڈکٹیٹر ولیعہد محمد بن سلمان کو ایک خط میں اسرائيل کے ساتھ رابطہ برقرار کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس خط میں اسرائیل اور سعودی عرب کو امریکہ کا قوی اور مضبوط بازو قراردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل ملکر ایران کے خلاف مشترکہ محاذ قائم کرسکتے ہیں ۔ سعودی عرب اور اسرائیل کے باہمی تعلقات سے خطے کے بہت سے مسائل حل ہوجائیں گے۔ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ اگر چہ اسرائیل اور سعودی عرب کے باہمی تعلقات سے مسلمانوں کے نزدیک سعودی عرب کی حیثیت ختم ہوجائے گی لیکن اگر امریکہ ایران کے خلاف اقدام کرنے پر راضی ہوجائے تو اس صورت میں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات استوار ہوسکتے ہیں۔ سعودی عرب مختلف ذرائع سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے برے اثرات کو ختم کرنے میں کامیاب ہوجائے گا ۔ البتہ سعودی عرب اسرائيل کے ساتھ تعلقات کو برابری کی سطح پر خواہاں ہے۔ سعودی عرب کا امریکہ سے مطالبہ ہے کہ وہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں ميں مزید اضافہ کرے ذرائع کے مطابق سعودی عرب اور اسرائیل دونوں، ایران اور گروپ 1+ 5 کے درمیان ہونے والے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بھی خلاف ہیں اور امریکی صدر کے ذریعہ دونوں اس معاہدے کو ناکام بنانے کی تلاش و کوشش بھی کررہے ہیں ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی رعب کے بعد اسرائيل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات قائم کرنے کی کوششوں میں تیزی آگئی ہے ۔
اجراء کی تاریخ: 14 نومبر 2017 - 19:57
لبنانی اخبار الاخباریہ نے فاش کیا ہے کہ سعودی عرب کے وزير خارجہ عادل الجبیر نے سعودی عرب کے ڈکٹیٹر ولیعہد محمد بن سلمان کو ایک خط میں اسرائيل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے تجویز پیش کی ہے۔