مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ لبنان کے وزیر اعظم کے سعودی عرب سے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد یہ یقین ہوگیا کہ سعودی عرب نے لبنان کے وزیر اعظم کو یرغمال بنا رکھا ہے، لیکن ان کی بیروت حکومت کے خاتمے کی کوشش ظاہر ہوجانے، لبنان میں کابینہ کو توڑنے اور حزب اللہ کے وزیروں کو ہٹانے کے لیے منصوبہ بندی کرنے پر لبنان کے عوام سعودی عرب کے خلاف متحد ہوگئے ہیں۔ لبنانی حکومت نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ سعد حریری کا استعفیٰ منظور نہیں کرے گی جو انہوں نے ریاض سے دیا تھا۔
گذشتہ رات بیروت شہر کی مختلف گلیوں میں لبنانی شہریوں کی جانب سے حریری کی حمایت میں نعرے لگائے گئے، یہاں تک کہ لبنان کے سنی مسلمان سعودی عرب میں موجود اپنے ہم منصبوں پر برہمی کا اظہار کرتے رہے۔ ادھر لبنان کے صدر نے بھی کہا ہے کہ لبنان کے وزير اعظم کو سعودی رعب نے یرغمال بنا لیا ہے۔