مہر خبررساں ایجنسی نے العہد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ لبنان کے وزير خارجہ جبران باسل نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا ہے کہ لبنان مشرق کا پہلا عرب جمہوری ملک ہے، اور لبنانی عوام نے اسکی خاطر بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں، اور لبنانی عوام ہی اپنے حکمرانوں کو منتخب اور معزول کرنے کا اختیار رکھتی ہے سعودی عرب کو لبنان کے وزیر اعظم کو استعفی پر مجبور کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ ادھر لبنان کے صدر میشل عون اور وزیر خارجہ جبران باسل نے سعودی عرب میں مستعفی وزیر اعظم سعد حریری کی مبہم صورتحال کے بارے میں سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی اداروں پر زوردیا ہے کہ وہ لبنان کے مستعفی وزیر اعظم سعد حریری کو لبنان واپس آنے میں مدد فراہم کریں کیونکہ سعودی عرب نے انھیں نظر یا قید کردیا ہے۔ادھر سعودی عرب نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ لبنان کو فوری طور پر ترک کردیں ۔
اجراء کی تاریخ: 9 نومبر 2017 - 23:12
لبنان کے وزير اعظم سعدی حریری نے سعودی عرب میں اپنے عہدے سےمستعفی ہونے کا اعلان کیا جس کے بارے میں لبنان کے باخـبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے شدید دباؤ میں سعد حریری نے اپنے عہدے سے استعفی دیا جس کے بعد سعودی عرب نے سعد حریری کو نظر بند کردیا ہےجس پر لبنان کے صدر اور وزیر خارجہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔