مہر خبررساں ایجنسی نے سومریہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراقی فورسز نے کرد ملیشیا پیشمرگہ کے قبضے سے صوبے کرکوک کے آخری ضلع کا قبضہ بھی چھڑا لیا ہے۔ عراق کے فوجی ترجمان کے مطابق التن کوبری شہر میں حکومتی فورسز نے صبح ساڑھے 7 بجے پیش قدمی کا آغاز کیا۔ کرد جنگجوﺅں کی جانب سے مشین گن، مارٹر گولوں اور راکٹس کے ذریعے سخت مزاحمت کی گئی لیکن وہ حکومتی فورسز کے آگے زیادہ دیر ٹک نہ پائے اور دریائے زاب کے کنارے پر واقع ایک قصبے کی طرف بھاگ گئے۔ تیل سے مالا مال صوبے کرکوک کا یہ آخری شہر تھا جہاں حکومتی فورسز نے رٹ بحال کردی ہے۔ واضح رہے کہ اس شہر پر عراقی حکومتی فورسز نے پیر کے روز حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں دونوں اطراف کے درجنوں لوگ جان کی بازی ہار گئے تھے۔ بھاری جانی نقصان ہونے کی وجہ سے جنگ روک دی گئی تھی تاہم جمعہ کے روز حکومتی فورسز نے بھرپور حملہ کیا اورصرف تین گھنٹے بعد ہی پیشمرگہ ملیشیا کے قدم اکھاڑ دیے۔ ادھر کرکوک میں حکومتی رٹ بحال ہونے کے بعد اہم آئل فیلڈز ہاتھ لگنے پر آج ( ہفتہ) سے عراق نے تیل کی پیداوار میں 2 لاکھ بیرل کا اضافہ کردیا ہے۔ یہ تیل کرکوک کے جنوبی ریجن بصرہ سے فراہم کیا جا رہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 21 اکتوبر 2017 - 16:53
عراقی فورسز نے کرد ملیشیا پیشمرگہ کے قبضے سے صوبے کرکوک کے آخری ضلع کا قبضہ بھی چھڑا لیا ہے۔