امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے 20 جولائی کو پینٹاگون میں ایک اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو احمق کہا تھا اور مستعفی ہونے کی دھمکی دی تھی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے این بی سی نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ  کے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے 20 جولائی کو پینٹاگون میں ایک اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو احمق کہا تھا اور مستعفی ہونے کی دھمکی دی تھی۔ اطلاعات کے مطابق اس واقعہ کے بعد نائب صدر مائیک پینس نے ٹلرسن سے بات کی تھی اور انہیں کم سے کم ایک سال تک اپنا عہدہ نہ چھوڑنے پر زور دیا تھا۔  امریکہ کے نائب صدرکے علاوہ ہوم لینڈ سکیورٹی سیکریٹری جان کیلی، جو اس وقت صدر کے چیف آف اسٹاف ہیں اور وزیر دفاع جیمس میٹس نے بھی ٹلرسن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تعلقات کو بہتر کرنے کی تجویز دی تھی۔ واضح رہے کہ این بی سی نے 3 افسران کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ٹلرسن نے یہ الفاظ ڈونلڈ ٹرمپ کی قومی سلامتی ٹیم اور کابینہ کے حکام کے سامنے ایک اجلاس کے دوران کہے تھے۔ واضح  رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ ٹیلرسن  کے درمیان قطر اور شمالی کوریا کے معاملے پر بھی اختلافات منظر عام پر آئے تھے۔