پاکستان کے صوبہ پنجاب میں حساس اداروں نے نوعمر خودکش بمبار کی پنجاب آمد کے حوالے سے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے والے دیگر اداروں کو آگاہ کردیا ہے اور اس سلسلے میں مبینہ خود کش بمبار کی تصویرسمیت تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستنای ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں حساس اداروں نے نوعمر خودکش بمبار کی پنجاب آمد کے حوالے سے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے والے دیگر اداروں کو آگاہ کردیا ہے اور اس سلسلے میں مبینہ خود کش بمبار کی تصویرسمیت تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کے اہم شہروں میں یوم عاشورہ کے موقع پر ممکنہ دہشتگردی کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے خفیہ اطلاعات پروہابی دہشت گرد اور کالعدم تنظیم کے (گیدارگروپ) کے کمانڈر غفران کی جانب سے کم عمر خودکش بمبار کو پنجاب روانہ کیا گیا ہے۔ کم عمر نوجوان جو کہ شکل و صورت سے افغان دکھائی دیتا ہے اور اسے لاہورسمیت پنجاب کے کسی بھی اہم شہر میں خودکش بمبار کے طور پر بھجوایا گیا ہے تاکہ محرم الحرام کے دنوں میں تخریب کاری کی بڑی کاروائی کی جاسکے۔ مبینہ خودکش حملہ آور کی تصویر کو ایس پی سے لیکر بیٹ افسران تک تمام لاہور پولیس کو شیئر کر دیا گیا ہے جبکہ اس مبینہ خودکش حملہ آور کی تصویر کو تھانوں میں بھی آویزا ں کر دیا گیا ہے تاکہ تھانوں میں آنے والے شہری بھی اس دہشت گرد کو دیکھ سکیں اور اگر کسی کو اس کے متعلق کچھ معلومات ہوں تو وہ پولیس کو بتا دیں۔حساس اداروں کی رپورٹ کے بعد لاہور کے تمام داخلی وخارجی راستوں پر سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی اور شہر میں داخل ہونے والی تمام گاڑیوں اور شہریوں کو مکمل چیکنگ کے بعد داخلے کی اجازت دی جائے گی ۔