اجراء کی تاریخ: 23 ستمبر 2017 - 12:21

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کے بعد چین نے شمالی کوریا کو تیل کی برآمد محدود کردی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کے بعد چین نے شمالی کوریا کو تیل کی برآمد محدود کردی ہے۔ اطلاعات کے مطابق چین نے اقوام متحدہ کی طرف سے نافذالعمل پابندیوں کے تحت شمالی کوریا سے تجارت کو نہ صرف محدود کردیا ہے بلکہ پیانگ یانگ کو ایندھن کی فراہمی سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات روکنے کا فیصلہ بھی کرلیا ہے۔

چین کے وزیر تجارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بیجنگ یکم اکتوبر سے  پیانگ یانگ کو پیٹرولیم مصنوعات کی برآمد پرپابندی عائد کر دے گا جب کہ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی فراہمی بھی فوری طور پر معطل کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا سے ٹیکسٹائل مصنوعات درآمد نہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

ٹیکسٹائل مصنوعات اقوامِ متحدہ کی پابندیوں سے متاثر ہونے والی آخری اہم شمالی کوریائی برآمدات میں شامل ہے جبکہ چین پہلے ہی شمالی کوریا سے خام لوہا، سمندری غذا اور کوئلے سمیت دیگر مصنوعات  کی خریداری معطل کرچکا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گزشتہ ہفتے متفقہ طور پر شمالی کوریا کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دی تھی جس کے تحت شمالی کوریا کو تیل کی برآمدات کو محدود کیا گیا ہے جبکہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات پر پابندی لگائی گئی ہے۔