مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں عالم اسلام کی ترقی اور پیشرفت پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں اپنی پسماندگی کو باہمی تعاون کے ساتھ دور کرنا چاہیے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہم سب کا اس بات پر اتفاق ہے کہ دنیائے اسلام موجودہ دنیا کا اہم اور مؤثر حصہ ہے اور عالم اسلام اپنی ترقی و پیشرفت کے ذریعہ عالمی سطح پر جاری ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عالم اسلام علمی ترقی کے ذریعہ ہی دنیا میں پائدار امن و صلح کے قیام میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔ ہماری یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کو اس سلسلے میں اپنا بنیادی کردار ادا کرنا چاہیے اور ہمیں اپنے جوانوں کی ترقی اور پیشرفت کے لئے بہترین راہیں ہموار کرنی چاہییں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی در حقیقت اسلامی ممالک کا اصلی سرمایہ ہے جو ہماری غفلت کی وجہ سے ہمارے ہاتھ سے نکل گیا ہے ماضی میں عالم اسلام نے علمی ترقی اور پیشرفت میں اہم کردار ادا کیا اور اگر ہم چاہییں تو آج بھی باہمی اتحاد و اتفاق کے ساتھ علم و سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کرسکتے ہیں۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ بعض عالمی سامراجی طاقتیں ہمیں علمی شعبہ میں آگے بڑھنے سے روک رہی ہیں اور ہماری علمی پیشرفت میں نئی رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن ہم دشمنوں کی عداوت کے باوجود علمی پیشرفت کی شاہراہ پر گامزن ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ ایران نے حالیہ دس برسوں میں علم و سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں خاطر خواہ ترقی حاصل کی ہے اور ایرانی جوان اس شعبہ میں آگے بڑھ رہے ہیں ۔ صدر حسن روحانی نے اسلامی ممالک کے رہنماؤں پر زوردیا کہ وہ باہمی اتحاد ، اخوت اور برادری کے ذریعہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں عالم اسلام کو مضبوط اور مستحکم بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران تمام اسلامی ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔