پاکستان کے مختلف شہروں میں میانمار کے مسلمانوں پر جاری مظالم کے خلاف مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں جس میں میانمار کے مسلمانوں پر ظلم کی شدید مذمت کی گئی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں میانمار کے مسلمانوں پر جاری مظالم کے خلاف مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں جس میں میانمار کے مسلمانوں پر ظلم کی شدید مذمت کی گئی۔ اسلام آباد میں برما کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی کی جانب سے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ جماعت اسلامی کے سربراہ  سراج الحق کا کہنا تھا کہ مظلوموں کا ساتھ دینا فرض ہے، اللہ کا حکم ہے کہ مظلوموں اور مجبوروں کاساتھ دیں، مسلمان کشمیر کے ہوں، فلسطین یا روہنگیاں کے مسلمانوں کو ان کی مدد کو پہنچنا چاہیے، سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے،حکومت پاکستان بین الاقوامی جرائم کی کورٹ میں جائے۔  ہمارے حکمرانوں نے برما میں مسلمانوں پر مظالم پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔

کراچی پریس کلب کے باہر میانمار کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کا کہنا تھا کہ  انسانی حقوق کے چیمپئین آکر آج میانمار مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی دیکھیں، انسانی حقوق کے چمپئین خاموش ہیں جس طرح وہ کشمیر کے معاملے پر خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برما کے مسلمان کیا سوچی کے عوام نہیں ہیں، سوچی عورت نہیں ڈائن ہے جو عورت کے نام پر دھبہ ہے اور مسلمانوں کا خون پی رہی ہے۔کراچی پریس کلب کے باہر بھی میانمار کے مسلمانوں پر جاری ظلم و ستم کے خلاف مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں نے مظاہرہ کیا جس میں پیپلزپارٹی،دفاع پاکستان کونسل، ہیومن رائٹس نیٹ ورک اور دیگر جماعتوں کارکنان نے شرکت کی، مظاہرے میں شریک شرکا نے میانمار کے مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیا اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تمام سفارتی طریقے کار بروئے کار لا کر مسلمانوں پر جاری مظالم کو رکوائے۔

ادھر لاہور، سرگودھا اور گوجرانوالہ سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں میانمار مسلمانوں پر ہونے والے تشدداور ظلم کے خلاف سول سیاسی، مذہبی جماعتوں، سول سوسائٹی اور صحافی تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں برما میں جاری مظالم کی شدید مذمت کی گئی۔