مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف العتیبہ نے امریکی جریدے " اٹلانٹک " کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر خطے کو تباہ کرنے والا عامل بن چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ چار عرب ملکوں نے قطر کا محاصرہ نہیں بلکہ صرف سفارتی بائیکاٹ شروع کیا ہے تاکہ دوحہ کو راہ راست پر لایا جاسکے۔ اماراتی سفیر نے قطر کے گھیراؤ سے متعلق آنے والی تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔
یوسف العتیبہ نے کہا کہ سفارتی بائیکاٹ کی وجہ سے قطری عوام پر بھوک مسلط نہیں کی گئی اور نہ ہی قطر کے لوگوں کو ایسا کوئی مسئلہ درپیش ہے۔ قطر کی بندرگاہیں اور ہوائی اڈے کھلے ہیں۔ دوحہ کے خلاف چار عرب ممالک کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا مقصد سلامتی کا تحفظ ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قطر دہشت گردوں کو پناہ دینے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ قطر نے ایسے لوگوں کو بھی اپنے ہاں پناہ دے رکھی ہے جنہیں اقوام متحدہ اور امریکہ نے دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔ یوسف العتیبہ نے کہا کہ امیر قطر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں مگر ان کے والد اس میں رکاوٹ ہیں۔ ابھی تک امیر قطر کے والد کے پاس تمام اختیارات موجود ہیں اور وہ اپنی مرضی کے فیصلے کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق 3 ماہ قبل سعودی عرب، مصر ، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے قطر پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد رکتے ہوئے اس کے خلاف اقتصادی اور سفارتی پابندیاں عائد کردیں ۔ لیکن ترکی اور ایران نے بڑھ کر قطر کو تباہی سے بچا لیا۔ ورنہ سعودی عرب نے عراق، شام، اور یمن کے بعد قطر کو بھی تباہ کردیا ہوتا۔