ہندوستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جے ایس کیہر کی صدارت میں نو رکنی آئینی بنچ نے آج اتفاق رائے سے فیصلہ دیا ہے کہ رازداری کا حق بنیادی حقوق کے زمرہ میں آتا ہے رازداری عوام کا بنیادی حق ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جے ایس کیہر کی صدارت میں نو رکنی آئینی بنچ نے آج اتفاق رائے سے فیصلہ دیا ہے کہ رازداری کا حق بنیادی حقوق کے زمرہ میں آتا ہے نے" رازداری " عوام کا بنیادی حق ہے۔  آئینی بینچ نے عدالت عظمیٰ کے اس سے قبل دیئے گئے دوفیصلوں کو بھی منسوخ کر دیا ہے جن میں  سپریم کورٹ نے رازداری کے حق کو بنیادی حقوق کے زمرہ سے باہر رکھا تھا۔عدالت رازداری کے حقوق سے متعلق معاملات کی سماعت کررہی تھی۔ فیصلے پر رائے زنی کرتے ہوئے حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے امید ظاہر کی کہ رازداری کو بنیادی حق قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب مودی حکومت لوگوں کے گھروں میں جھانکنے سے باز آئے گی۔

کانگریس ترجمان منیش تیواری نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پرفوری ردعمل میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ رازداری کے حق کو بنیادی حق کا درجہ ملنے سے مودی حکومت لوگوں کی ذاتی زندگی میں تاک جھانک نہیں کرسکے گی۔