امریکی وزیر ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے لیے حکمت عملی ترتیب دینے والی ٹیم پورے خطے کے لیے آپشنز پر غور کر رہی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وزیر ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے لیے حکمت عملی ترتیب دینے والی ٹیم پورے خطے کے لیے آپشنز پر غور کر رہی ہے۔اطلاعات کے مطابق مذکورہ ٹیم وائٹ ہاؤس اور کانگریس انتظامیہ کے درمیان جاری تناؤ کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ریکس ٹلرسن نے کہا کہ 'ہم نے مکمل آپشن پر غور کرنے کے لیے قومی سلامتی کونسل کے تین اجلاس منعقد کیے اور جب بھی ہم نے ’تمام آپشنز‘ کی بات کی تو اس کا مطلب پاکستان اور افغانستان کا  پورا خطہ ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی صدر نے کچھ سوالات کیے جو نہایت اہم تھے اور جنہیں پوچھا جانا چاہیے تھا، جبکہ ہم میں سے کوئی بھی ماضی میں یہ سوالات پوچھنے کا خواہشمند نہیں تھا‘۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جو سوالات پوچھے ہیں، ہم ان کا بہتر اور مکمل جواب دینا چاہتے ہیں اور بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان کا مستقبل کیسا ہوگاـ امریکہ پاکستان اور افغانستان کے لئے نئی پالیسی پر غور کررہا ہے۔

ا