امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دو ری پبلیکن سینیٹرز نے ایک نیا قانون پیش کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعہ قانونی تارکین وطن کی تعداد کو نصف کیا جا سکے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دو ری پبلیکن سینیٹرز نے ایک نیا قانون پیش کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعہ قانونی تارکین وطن کی تعداد کو نصف کیا جا سکے گا۔ اطلاعات کے مطابق اس سال کے شروع میں سینیٹر ٹام کاٹن اور ڈیوڈ پرڈیوس نے ایک قانونی مسودہ پیش کیا تھا ، جس میں قانونی تارکین وطن کی سالانہ تعداد 10 لاکھ سے کم کرکے 5 لاکھ پر لانے کی تجویز دی گئی تھی۔ وہائٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کئی عشروں تک نیم ہنرمند تارکین وطن کا اپنی سرزمین پر خیر مقدم کرتا رہا ہے۔ اب ہم اس صورت حال کو پلٹنا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے نئے قانون میں پوائنٹس متعارف کرائے جائیں گے جس کے تحت گرین کارڈ کی درخواست پر غور کرتے وقت درخواست گذار کی انگریزی بولنے کی صلاحیت کو بھی پرکھا جائے گا۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ قانون سازی زندگی گذارنے کی جدوجہد میں مصروف امریکی خاندانوں کی مدد کر ے گی۔ اس قانون سازی کے ذریعے باہر سے آنے والے نیم ہنرمند کارکنوں کی تعداد گھٹا کر امریکی کارکنوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا۔اس بل میں تارکین وطن کے خاندان کے افراد کو مستقل ویزہ نہ دینے، ویزہ لاٹری سسٹم ختم کرنے اور گرین کارڈ کا حصول مزید مشکل بنانے کے لیے بھی کہا گیا تھا۔