مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ جیسا کل نواز شریف کے ساتھ ہوا ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تھا لیکن پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے ممبر کو ہی وزیراعظم بنایا، پیپلز پارٹی نے باہر سے کسی کو منتخب کر کے وزیراعظم نہیں بنایا لیکن نوازشریف قومی اسمبلی میں اکثریت ہونے کے باوجود کسی ممبر کو وزیراعظم بنانے پر تیار نہیں۔
انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے ثابت کردیا کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس پارلیمنٹ میں نااہل لوگ ہیں اس لیے وزیراعظم کیلیے باہر سے بندہ لانا پڑ رہا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا لیکن پیپلز پارٹی نے اسمبلی ممبر کو ہی وزیراعظم بنایا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بیٹھا ممبر کیا اس قابل نہیں کہ اسے وزیراعظم بنایا جائے، آج ثابت ہو گیا کہ (ن) لیگ کے پاس پارلیمنٹ میں نااہل لوگ ہیں جس کی وجہ سے انہیں باہر سے بندہ لانا پڑ رہا ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ بے نظیر بھٹو اقتدار کے لیے نہیں بلکہ جمہوریت کو مضبوط کرنے وطن واپس آئی تھیں اور انہوں نے جمہوریت کی خاطر اپنی جان کی قربانی دی، یہی وجہ ہے کہ وہ آج بھی تاریخ میں زندہ ہیں، کل بھی جمہوریت کا ساتھ دیا اور آج بھی جمہوریت اور پارلیمنٹ بچانے کے لیے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہیں۔ شاہ نے کہا کہ کل ایک تاریخ رقم ہوئی اور سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ دیا، ہم اس فیصلے کو خوش آئند قراردیتے ہیں۔