ہندوستان کی ریاست بہار کے ضلع مظفرپورمیں مولانا شبیب کاظمی کی قیادت میں نکلنے والی پرامن احتجاجی ریلی پر پولیس کے بہیمانہ اور مجرمانہ تشدد کے خلاف ملکی اور غیر ملکی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کی ریاست بہار کے ضلع مظفرپورمیں  مولانا شبیب کاظمی کی قیادت میں نکلنے والی پرامن ریلی پر پولیس کے بہیمانہ تشدد کے خلاف ملکی اور غیر ملکی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق مجلس علماء ہند کے سربراہ اور لکھنو کے امام جمعہ حجت الاسلام  والمسلمین مولانا سید کلب جواد نے لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس میں ریاست بہار کے ضلع مظفرپور میں وقف مافیا کے خلاف مظاہرہ کرنے والے پرامن  علماء اور نمازیوں پر پولیس کے ظالمانہ تشدد اور وحشیانہ لاٹھی چارج کی مذمت کرتے ہوئے گرفتار مظاہرین کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مولاناسید کلب جواد نقوی نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو فون کر کے نمازیوں پر ہونے والے مظالم  اور ان کی گرفتاری اور وقف مافیا اور ضلع انتظامیہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

مجلس علماء ہند کے سربراہ مولانا کلب جواد نقوی نے پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ نے علماء اور نمازیوں کو فوری طور پر رہا کئے جانے اور وقف مافیا کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستان کی ریاست بہار کی پولیس نے اس صوبے کے ضلع مظفرپور میں اکیس جولائی کو نماز جمعہ کے بعد وقف مافیاؤں کے خلاف پرامن مظاہرہ کرنے والوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس کے وحشیانہ حملے اور لاٹھی چارج کے نتیجے میں حجت الاسلام مولانا شبیب کاظم سمیت کئی علماء اور مظاہرین شدید زخمی ہوگئے ہیں جبکہ پولیس نے بچوں اور خواتین کو بھی اپنے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ ادھر ایران میں ہندوستان کی مخۃلف انجمنوں اور تنظیموں نے بھی ضلع مظفر پور میں پرامن ریلی پر پولیس کے وحشیانہ اور مجرمانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجی حلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔