مہر خبررساں ایجنسی نے فرانس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جنوبی کوریا نے 2015 کے بعد پہلی بار شمالی کوریا کو فوجی مذاکرات کی غیرمعمولی پیش کش کی ہے۔اطلاعات جنوبی کوریا کے نائب وزیر دفاع سوہ شوشک نے 21 جولائی کو شمالی کوریا کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت کا مقصد ایسی تمام جارحانہ سرگرمیوں کا خاتمہ ہوگا جن کی وجہ سے دونوں ممالک میں فوجی کشیدگی پیدا ہورہی ہے۔ سوہ شوشک نے تجویز پیش کی کہ دونوں ممالک کے درمیان غیرفوجی زون میں شمالی کوریا کی عمارت میں یہ بات چیت کی جاسکتی ہے جہاں پہلے بھی مذاکرات ہوتے رہے ہیں۔واضح رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے مستقل میزائل تجربات کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے پورے خطے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ دونوں ممالک میں آخری بار 2015 میں اعلیٰ سطح کے مذاکرات ہوئے تھے۔
اجراء کی تاریخ: 17 جولائی 2017 - 11:19
جنوبی کوریا نے 2015 کے بعد پہلی بار شمالی کوریا کو فوجی مذاکرات کی غیرمعمولی پیش کش کی ہے۔