مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سپریم کورٹ میں وزیراعظم نوازشریف کومعطل کرکے نااہل قراردینے سے متعلق آئینی درخواست دائرکردی گئی ہے۔اطلاعات مطابق سپریم کورٹ میں محمود اخترنقوی کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کو معطل کرکے نااہل قراردینے سے متعلق آئینی درخواست جمع کرادی گئی ہے۔ درخواست میں نوازشریف کے بچوں، کیپٹن صفدر، اسحاق ڈار، طارق شفیع سمیت الیکشن کمیشن، سیکریٹری خزانہ، چیئرمین نیب، گورنراسٹیٹ بینک، چیئرمین نیشنل بینک کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ نوازشریف جے آئی ٹی کی رپورٹ میں اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے پائے گئے، انہوں نے عوامی عہدوں کا فائدہ اپنے آپ اوربچوں کو دیا، نوازشریف نے دوراقتدارمیں اپنے کاروبارکو پروان چڑھایا جب کہ اثاثے اندرون اوربیرون ملک بنائے اوربچوں کے نام منتقل کئے۔درخواست کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ میں وزیراعظم کے تمام اثاثوں کے بارے میں وضاحت درج ہے، نواز شریف اوران کے بچوں کے اثاثے ذرائع آمدن سے زیادہ پائے گئے، کیپٹن صفدر، اسحاق ڈار نے بھی ناجائز طریقہ کار سے دولت میں اضافہ کیا، نواز شریف اوراس کی فیملی نے سپریم کورٹ میں غلط اورجعلی دستاویز جمع کرائیں جب کہ عدالت جعلی ڈگری کیس میں غلط معلومات فراہمی پر 9 ایم این ایز کو نااہل قراردے چکی ہے۔درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ نوازشریف کودرخواست پرفیصلے تک عہدے سے معطل کیا جائے جب کہ انہیں عدالت کے ساتھ غلط بیانی کرنے پراور جے آئی ٹی رپورٹ کی بناء پرنااہل قراردیا جائے۔
اجراء کی تاریخ: 12 جولائی 2017 - 13:58
پاکستان کے سپریم کورٹ میں وزیراعظم نوازشریف کومعطل کرکے نااہل قراردینے سے متعلق آئینی درخواست دائرکردی گئی ہے۔