پاکستان کی سیاسی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ جس طرح نواز شریف نے 1997 میں سپریم کورٹ پر حملہ کرایا تھا اب بھی معاملہ دوبارہ اسی طرف جارہا ہے جب کہ سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے کیوں کہ وہ ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بنی گالہ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح نواز شریف نے 1997 میں سپریم کورٹ پر حملہ کرایا تھا ایسا لگتا ہے کہ معاملہ دوبارہ اسی طرف جارہا ہے جب کہ سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے کیوں کہ وہ ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ حکومتی وزراء کہہ رہے ہیں کہ اگر جے آئی ٹی نے قطری شہزادے سے تفتیش نہ کی تو وہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو تسلیم ہی نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے تو سپریم کورٹ کو رپورٹ پیش کرنی ہے نہ کہ وہ (ن) لیگ کو رپورٹ پیش کرے گی۔  انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانیوں کو کال دیتے ہیں کہ وہ تیار رہیں کیوں کہ سپریم کورٹ پر حملہ ہونے جارہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ حکومتی وزراء کے اس بیان کا مطلب یہ ہے کہ وہ پانامہ کیس کا فیصلہ تسلیم نہیں کریں گے، سپریم کورٹ نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر قطری شہزادے عدالت میں پیش نہ ہوئے تو ان کی جانب سے بھیجا گیا خط ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قطری شہزادہ پاکستان کے تلور مارنے تو آجاتے ہیں لیکن بیان ریکارڈ کرانے نہیں آرہے۔ قطری شہزادہ حکومت کے دفاع کا اہم ذریعہ تھا لہٰذا حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ قطری شہزادے کو اپنی صفائی کے لیے لانے کا بندوبست کرتی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو پتہ چل گیا ہے کہ تحقیقات اب اس نہج پر پہنچ چکی ہیں جہاں وزیراعظم کو نااہل ہوجانا ہے لہٰذا اب انہوں نے یہ کہنا شروع کردیا ہے کہ وہ رپورٹ تسلیم نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران کہتے ہیں کہ ان کے خلاف سازش کی جارہی ہے لیکن سارے ادارے تو حکومت کے کنٹرول میں ہیں ماسوائے فوج اور سپریم کورٹ کے ، یعنی ان دو اداروں پر ہی سازش کا الزام لگایا جارہا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ کل جب جے آئی ٹی سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرتی ہے تو ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے تاہم قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ تیار رہیں کیوں کہ یہ پاکستان کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے کیوں کہ وہ ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔