لندن میں ایران کے سفیر نے موصل کی آزادی اور عراق میں داعش کی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ سپاہ قدس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی دور حاضر میں فوجی حکمت عملی کے بہترین ماہر ہیں جنکی فوجی مشاورت کے عراق اور شام میں بہترین نتائج برآمد ہورہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی  کی رپورٹ کے مطابق لندن میں لندن میں ایران کے سفیر نے موصل کی آزادی اور عراق میں داعش کی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ سپاہ قدس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی دور حاضر میں فوجی حکمت عملی کے بہترین ماہر ہیں جنکی فوجی مشاورت کے عراق اور شام میں بہترین نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ بعیدی نژاد نے اپنے ٹیلیگرام چینل میں ایک بیان میں کہا ہے کہ موصل کی آزادی حالیہ تین برسوں ميں داعش کی صرف شکست ہی نہیں بلکہ شام اور عراق کے میدان جنگ میں ایک اساسی تبدیلی کا مظہر بھی ہے اور بیشک اس عظیم تبدیلی میں میجر جنرل قاسم سلیمانی کا اہم ، بے نظیر اور بے مثال کرداربھی شامل ہے۔ بعیدی نژاد کا کہنا ہے کہ عراق اور شام کے محاذوں پر جنرل سلیمانی نے ایسی فوجی حکمت عملی اختیار کی جو بین الاقوامی معیاروں کے مطابق تھی اور عراق اور شام کے اعلی فوجی افسروں نے ان کے مشاورتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا اور آج ایران، عراق اور شام کے درمیان فوجی تعاون اور مشاورت اعلی سطح پر جاری ہے اور تینوں ممالک باہمی تعاون کے ساتھ عالمی دہشت گردی کا عراق اور شام سے کامیابی کے ساتھ صفایا کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عراق کے دارالحکومت بغداد پر داعش کا قبضہ ہونے والا ہی تھا ، داعش کی نظریں بغداد پر لگی ہوئی تھیں ، بغداد کے اطراف کے علاقوں سامراء اور کاظمین میں بد امنی پھیلی ہوئی تھی ۔ شام میں بھی داعش نے اکثر علاقوں کا کنٹرول سنبھال رکھا تھا ۔ اور ایسی صورتحال میں جنرل سلیمانی نے ہمسایہ ممالک عراق اور شام کی مدد کافیصلہ کیا اور فوجی کمان سنبھال لی جس کے نتائج آج ہم موصل اور حلب میں مشاہدہ کررہے ہیں۔ بعیدی نژاد نے کہا کہ بیشک جنرل سلیمانی دنیا کے بہترین فوجی افسروں میں شامل ہیں جوبڑے خلاق ،نہایت ہی قابل اور فوجی حکمت عملی کو بین الاقوامی معیاروں کے مطابق عملی جامہ پہناتے ہیں اور جنکی مشاورت کے ثمرات آج ہم عراق اور شام میں داعش کی شکست کی صورت میں مشاہدہ کررہے ہیں۔