سعودی عرب کی امریکہ اور اسرائیل نواز پالیسیوں نے اسرائیل کو جری بنادیا ہے جس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلیوں کے لیے 7 ہزار نئے مکانات تعمیر کئے جانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کی امریکہ اور اسرائیل نواز پالیسیوں نے اسرائیل کو جری بنادیا ہے جس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلیوں کے لیے 7 ہزار نئے مکانات تعمیر کئے جانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق  نئے مکانات تعمیر کئے جانے کے منصوبے کے مطابق ساڑھے تین ہزار مکانات گیلو کے علاقے اور 2 ہزار دو سو مکانات ہار حوما، 9 سو بسعات زئیم اور 5 سو مکانات رمات شلومو جبکہ ایک سو مکانات راموت میں تعمیر کئے جائیں گے۔ یہ منظوری ایسے وقت میں سامنے آئی، جب عالمی برادری نے فلسطینی علاقوں خاص طور سے مغربی اردن اور بیت المقدس میں تعمیرات کے غیر قانونی ہونے پر بارہا تاکید کی اور اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان علاقوں میں تعمیرات کا کام بند کریں۔  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی گذشتہ سال ایک قرارداد منظور کر کے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی بستیاں تعمیر کئے جانے کا کام بند کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ لیکن سعودی عرب کی امریکہ اور اسرائیل نواز غلط پالیسیوں کی وجہ سے اسرائیل میں جرائت پیدا ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں سعودی عرب کا نفاق ظاہر ہوگیا ہے کیونکہ سعودی عرب کی اسرائیل کو مکمل حمایت حاصل ہے اور وہ اس وقت امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملکر  اسلام اور مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہا ہے۔